*پیروں کا سونا یا اس میں سنسناہٹ محسوس ہونا کیا ہوتا ہے؟*
آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ پیر کا سونا کیا ہوتا ہے اور پیروں میں سنساہٹ کا سامنا کیوں ہوتا ہے۔
پیروں کا سو جانا وہ احساس ہے جو تقریباً ہر انسان کو ہی ہوتا ہے اور اس کے بارے میں اکثرکہا جاتا ہے کہ ’پیر سوگیا‘ ہے۔
پیر کب سوتا ہے؟
ایسا اس وقت ہوتا ہے جب انسان زیادہ دیر تک ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھ جائے یا اپنے پیر کو کسی مخصوص پوزیشن میں کافی دیر تک رکھے۔ اس عمل سے پیر یا ٹانگوں کے پٹھوں پر دباؤ بڑھتا ہے۔
سنسناہٹ محسوس ہونا کیا ہے؟
انسان کے پیروں میں سنسناہٹ ایک عام احساس ہے جس میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے سوئیاں چبھ رہی ہوں جبکہ اس دوران زیادہ امکان یہی ہے کہ اس کے ساتھ ہی آپ کے پیر سن ہوجائیں یا کمزوری اور درد کا بھی احساس ہو۔
اکثر کیسز میں پیروں میں سنسناہٹ فکر مندی کا باعث نہیں ہوتی اور پیروں کی پوزیشن بدلنے سے مسئلہ بھی حل ہوجاتا ہے۔
لیکن بعض اوقات یہ تجربہ کسی سنگین عارضے کی علامت بھی ہوسکتا ہے جس میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا ہی بہتر ہوتا ہے۔
سنساہٹ کا احساس زیادہ تر کن مریضوں کو ہوتا ہے؟
ذیابیطس کے مریضوں میں 70 فیصد مریضوں کو اس کا سامنا ہوتا ہے جس میں پیروں میں جلن، سنساہٹ یا سن ہونے جیسے احساسات شامل ہیں۔
بلڈ شگر کی سطح بہت زیادہ یا بہت کم ہونے کی وجہ سے بھی پیروں کے اعصاب کو نقصان پہنچتا ہے جبکہ اس مسئلے کا علاج بلڈ شوگر کو کنٹرول رکھ کر ہی ممکن ہے۔
مخصوص وٹامنز بالخصوص بی 12 کی کمی کے نتیجے میں بھی ہاتھوں اور پیروں میں سنسناہٹ کا سامنا ہوتا ہے جو زیادہ تر 60 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد میں عام ہوتا ہے۔
زیریں کمر کا پٹھا دب جانا یونی (کمر سے پیروں تک آنے والے ایک پٹھے) کے دب جانے سے بھی پیروں اور ٹانگوں میں تکلیف، سن ہونے اور سنسناہٹ کا احساس ہوتا ہے۔
علاوہ ازیں کیموتھراپی کے عام مضر اثرات میں پیروں کی سنسناہٹ بھی شامل ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ کیموتھراپی ادویات کینسر خلیات پر حملہ کرکے انہیں ختم کرتی ہیں جس کے نتیجے میں اعصابی خلیات پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
حمل کے دوران جب بچے کی نشوونما ہوتی ہے تو ٹانگوں کے اعصاب پر دباؤ بڑھ جاتا ہے جس کے باعث پیروں میں سوئیاں چبھنے کا احساس ہوتا ہے جبکہ یہ مسئلہ بچے کی پیدائش کے بعد عموماً ختم ہوجاتا ہے۔