جواب
ہاسٹل میں رہنے والا طالب علم جب بھی اور جتنے دن کے لئے بھی گھر آئے گا تو وہ پوری نماز پڑھے گا، باقی ہاسٹل کے بارے میں حکم یہ ہے کہ اگراس نے ایک دفعہ بھی ہاسٹل میں پندرہ دن یا اس سے زیادہ ٹھہرنے کی نیت کرکے وہاں قیام کیا ہو تو ہاسٹل کا علاقہ اس کا وطنِ اقامت بن جائے گا، اور جب تک تعلیم کےسلسلے میں اس کا وہاں آنا جانا لگا رہے گا اور کمرہ یا سامان وہاں موجود ہوگا اس وقت تک وہ وہاں پر پوری نماز پڑھے گا چاہے تین، چار دن کا قیام ہی کیوں نہ ہو۔ لیکن اگر کسی طالب علم کا ہاسٹل اس کے شہر کی حدود سے باہر ہو اور وہ وہاں پندرہ دن یا اس سے زیادہ قیام کی نیت سے نہیں رہا ہو تو ایسی صورت میں پندرہ دن سے کم کے لیے وہاں جانے کی صورت میں مذکورہ طالب مسافر ہوگا اور قصر نماز پڑھے گا۔
واللہ اعلم
Muhammad Bilal 2 yrs
Great information