سوال:کیا کسی ایسے شخص کے ساتھ قربانی میں حصہ لیا جاسکتاہے جو کسی بینک یا کسی بھی سودی ، ربا (انٹریسٹ) والے ادارے میں کام کرتا ہے؟
جواب :
بسم الله الرحمن الرحيم
بینک یا کسی سودی ادارے میں کام کرنے والے کی آمدنی پاکیزہ نہیں ہے؛ اس لیے ایسے شخص کے ساتھ قربانی میں حصہ نہ لیا جائے، قربانی میں اگر کئی لوگ شریک ہوں تو سب کی نیتوں کا خالص ہونا (اللہ کے لیے قربانی کی نیت کرنا، گوشت کے لیے نہیں) ضروری ہے، اسی طرح سب کے مال کا حلال ہونا ضروری ہے، اگر ایک کی بھی نیت خالص نہ رہی یا اس نے حرام مال سے قربانی کی تو کسی کی بھی قربانی درست نہ ہوگی۔ ہاں اکر ایسے شخص کے پاس حلال آمدنی بھی ہے تو اگر وہ حلال آمدنی سے یا کسی سے حلال رقم قرض لے کر قربانی کرتا ہے تو مذکورہ شخص کے ساتھ قربانی میں حصہ لینا جائز ہوگا۔
واللہ اعلم باالصواب دارالافتاء مظہر العلوم طالب دعا مولوی عبدالستار حسنی صاحب